عالمی یوم امن کے موقع پر 20 ستمبر 2016 کو پیس سنٹر لاہور میں خصوصی سیمینار منعقد ہوا۔ جس میں مختلف مذاہب کے نمائندہ رہنماؤں اور افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ آرچ بشپ لاہور سبیسٹین فرانسس کی زیر صدارت تقریب میں ڈائریکٹر منہاج القرآن انٹرفیتھ ریلیشنز سہیل احمد رضا مہمان خصوصی تھے۔
منہاج القرآن انٹرنیشنل کی نمائندگی کرتے ہوئے سہیل احمد رضا نے کہا کہ اس وقت مسئلہ کشمیر عالمی امن کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔ اس کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق فوری حل نکالنا ہو گا۔ مقبوضہ کشمیر میں جاری کرفیو ختم کر کے مذہبی عبادت گاہوں پر پابندی بھی ہٹائی جائے۔ عالمی قیام امن کے لیے انڈیا میں مسلمانوں سمیت تمام اقلیتوں کے ساتھ ملکی و بین الاقوامی قوانین کے مطابق سلوک ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کے تمام مذاہب اور اقوام کو باہمی احترام اور ایک دوسرے کے وجود کو برداشت کرنے کے کلچر کو فروغ دینا ہو گا۔ دوسری جانب آج دنیا بد ترین دہشتگردی کی لپیٹ میں ہے۔ انسانیت کے دشمن دہشتگردوں کا مقابلہ کرنے کیلئے عالم انسانیت کوامن کے یک نکاتی ایجنڈے پر متحد ہونا ہو گا۔ تمام عالمی رہنماؤں کو باہمی رواداری کے فروغ اور عدم برداشت کے کلچر کے خاتمے کیلئے اپنا انفرادی و اجتماعی کردار ادا کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری عالمی سطح پر اقوام کے مابین تہذیبوں کے تصادم کو روکنے اور انسانیت کے وقار کی خاطر دنیا کے تمام ممالک کے مابین رواداری اور ہم آہنگی کو عملی طور پر فروغ دے رہے ہیں۔ منہاج القرآن انٹرنیشنل کا دنیا کے 90ممالک میں قائم منظم نیٹ ورک شب و روز امن عالم کیلئے عملی طور پر کوشاں ہیں۔سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فادرجیمز چنن نے کہا کہ دنیا کا کوئی مذہب تشدد اور بے گناہوں کی جان لینے کی تعلیم نہیں دیتا۔ سیاسی گروہی مفادات خون خرابے کی بڑی وجہ ہیں۔ دنیا کا امن انسانی حقوق کے احترام میں ہے۔
سکھ رہنماء سردار بشن سنگھ نے کہا کہ دہشتگردی و انتہا پسندی کے خلاف فکری، نظریاتی و عملی جدوجہد کرنے پر تحریک منہاج القرآن کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
تقریب سے ڈاکٹر مرقس فدا، ڈاکٹر منوہر چاند، فادر پاسکل پولوس و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ تقریب کے اختتام پر مختلف مذاہب کے رہنماؤں نے امن کی فاختہ کو فضا میں اڑایا اور عالمی امن کے قیام کیلئے اجتماعی دعا کی۔
تبصرہ