تحريک منہاج القرآن کی نظامت بین المذاہب رواداري کے وفد کی دیوالی تقریب میں شرکت

تحريک منہاج القرآن کي مرکزي نظامت بين المذاہب رواداري کے وفد نے ہندو برادري کے مذہبي تہوار ديوالي ميں شرکت کي۔ 17 اکتوبر 2009ء کو لاہور کے شری کرشنا مندر راوی روڈ پر متروکہ وقف املاک بورڈ حکومت پاکستان نے ديوالي کي تقريب ميں منہاج القرآن کے وفد کو خصوصي طور پر مدعو کيا تھا۔ منہاج القرآن کے وفد ميں انٹرفیتھ ریلیشنز منہاج القرآن کے ڈائريکٹر سہیل احمد رضا، ڈپٹی ڈائریکٹر میڈیا عبدالحفیظ چودھری، نیٹ ورک ایڈمنسٹریٹر عبدالرحمن صدیقی، صاحبزادہ افتخارالحسن چشتی اور قاضی محمود الاسلام شامل تھے۔ ديوالي ميں لاہور اور دیگر مضافات میں مقیم ہندو خاندانوں نے شرکت کی۔ شری کرشنا مندر تقریب کے آرگنائزر ڈاکٹر منور چاند، خاکٹر سنیل کمار، پروفیسر اشوک کمار کتھریم، ڈاکٹر راجیندر کمار اور جے پال تھے۔

تقریب میں صوبائی وزیر برائے اقلیتی امور کامران مائیکل، سیکرٹری اوقاف اظہر سلہری، سلیم سندھو، اظہر عباس، اقليتي امور کے صوبائی اور قومی وزراء کے علاوہ کے علاوہ نیپال اور سری لنکا سے عيسائي وفود نے بھي شرکت کي۔ ديوالي کي رنگا رنگ تقریب کے دوران ہندو برادری نے میوزک کے ساتھ بھجن گائے اور دعائیہ کلمات بھي کہے۔

ديوالي کي اس تقریب کے اختتام پر منہاج القرآن کے ڈائریکٹر انٹرفیتھ ریلشینز سہيل احمد رضا نے ميڈيا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ تقريب ميں ڈاکٹر محمد طاہر القادری کي طرف سے بین المذاہب ہم اہنگي اور الاقوامی سطح پر امن محبت کے پيغام کا پرچار کر رہے ہيں۔ انہوں نے کہا کہ اسی پیغام محبت و اخوت کو لے کر آج اپنے ہندو بھائیوں کے مذھبی تہوار دیوالی میں شرکت کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری عالمی سطح پر بین المذہب، رواداری اور ہم آہنگی کے فروغ کے لئے دنیا کے تمام مذاہب کو ساتھ لے کر چل رہے ہيں۔ ان کے نزديک دنيا کے تمام مذاہب کا احترام ضروري ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادري اور منہاج القرآن انٹرنيشنل ہر سطح پر انتہاء پسندی، تنگ نظری اور دہشت گردی کی مذمت کرتے ہيں۔ انہوں نے يہ بھي کہا کہ اسلام دین امن و سلامتی ہے اور دوسرے کے حقوق کے تحفظ کي ضمانت بھي ديتا ہے۔ بالخصوص ایک اسلامی معاشرہ غیر مسلموں کے حقوق کا تحفظ کرتا ہے۔ سہيل احمد رضا نے کہا کہ ملک پاکستان میں بسنے والے تمام مذاہب کے پیروکار خواہ وہ ہندو، سکھ، مسیحی، پارسی تمام یک جان اور متحد ہيں۔ يہ اتحاد ہي ملک سے دہشت گردي اور شدت پسندي کو ختم کر سکتا ہے۔

تقريب کے اختتام پر ديوالي کي انتظاميہ نے منہاج القرآن کے وفد کي خصوصي شرکت پر ان کا شکريہ ادا کيا۔

تبصرہ